چنتامنی:یکم اگست(محمد اسلم؍ ایس او نیوز)مہادائی سے 7.56ٹی ایم سی پانی جاری کرنے کے لئے کرناٹک کی اپیل مسترد کرنے کے خلاف آج یہاں کی کرناٹک رکشناویدیکے(ٹی۔نارائن گوڈا گروپ)کے کارکنوں جمع ہوکر شہر کے سرکاری بس ڈپو کے پاس سے احتجاجی ریلی نکالی گئی ریلی شہر کے ایم سڑکو ں سے ہوتے ہوئے ریلوے اسٹیشن پہنچ کر چنتامنی سے کولار کے طرف جارہی ٹرین کو رو ک کر احتجاجی مظاہرہ کیا ریاست کے خلاف پانی کے سلسلہ میں ہوئی نا انصافی پر جم کر وزیر اعظم اور ریاستی وزیر اعلیٰ کے خلاف نعرے لگائے اور بتایا کہ پانی کے سلسلے میں لگاتارریاست کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے۔مرکزی حکومت کرناٹک کے ساتھ سوتیلا سلوک کررہی ہے ۔
مظاہرین نے کہا کہ بر سر اقتدار حکومت اور وزیر اعظم نریندر مودی ایک منظم سازش کے تحت ریاست کے آبی حقوق کو نظر انداز کررہی ہے اور جب بھی ریاست میں پانی کو لیکر احتجاج کیا جاتا ہے یا جائز حق مانگا جاتا ہے تو مرکزی حکومت ریاست کا ساتھ دینے کی بجائے مخالف ریاستوں کے ساتھ کھڑ ی ہو جاتی ہے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ مرکزی حکومت ریاست کے عوام جائز مطالبات کو نہیں بلکہ ذاتی اور سیاسی مفادات ترجیح دیتی آرہی ہے ۔
مظاہرین نے مہادائی ٹریبونل فیصلے کو مرکزی حکومت کی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ دراصل وزیر اعظم نریندر مودی نے گوا میں منعقد ہونے والے انتخابات کے پیش نظر کرناٹکا کے عبوری عرضی کو نظر اندازکردیا ہے کلسابنڈوری منصوبے کے تحت کرناٹکا کو 7.40ٹی ایم سی پانی فراہم کیاجانا چاہئے تھا لیکن ٹریبونل نے گوا کے حق میں فیصلہ سنا کر یہ باور کروانے کی کوشش کی ہے کہ کلسابندوری پر ریاست کرناٹکا کا کسی بھی صورت حال میں جائز حق نہیں بنتا ہے ۔
مظاہرین نے ریاست کرناٹکا سے نمائندگی کرنے والے تمام پارلیمانی اراکین کی خاموش تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت ریاست کے عوام کے جائز مطالبات کو جس طرح سے نظر انداز کرتی ارہی ہے اس کی اہم وجہ ریاست کے اراکین پارلیمان کے عدم توجہی ہے ۔
مظاہرین نے وزیر اعظم نریندر مودی سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم ہونے کے ناطے مودی جی کااخلاقی فریضہ بنتا ہے کہ وہ مہاراشٹر ا،کرناٹکا،اور گوا کے وزیر اعلیٰ کے درمیان مداخلت کرکے آبی تقسیم کا تسلی بخش حل نکالنے کوشش کریں۔ریاست حکومت فوراََ کورٹ میں عبوری داخل کرے تاکہ ریاست کو حاصل ہونے والے 7.40ٹی ایم سی پانی میں رکاوٹ نہ ہوسکے نیز ریاست کے تمام سیاسی جماعتوں اور اراکین پارلیمان کو چاہئے کہ وہ اس ضمن میں احتجاج درج کروائیں تاکہ مرکزی حکومت کو بھی احساس ہو۔
اس احتجاج میں کے چکبالاپور ضلعی صدر ایم۔آر۔لوکیش،رُکن آر۔ناگراج،کیمپا ریڈی،دیوراج،آر شرنیواس،چنتامنی سٹی سطح کے صدر شبیر احمد،وی۔ایم۔نارائن سوامی،کرشناریڈی،چندرہ کمار،لوکیش،افضل،ہیچ۔منجوناتھ،زکیر حسین،امتیاز،شری رامپا وغیرہ موجود تھیں۔